السبت، 29 صَفر 1447| 2025/08/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

سَيُصِيْبُ الَّذِيْنَ اَجْرَمُوْا صَغَارٌ عِنْدَ اللّٰهِ وَعَذَابٌ شَدِيْدٌۢ بِمَا كَانُوْا يَمْكُرُوْنَ "عنقریب مجرموں کو ان کی سازشوں کے سبب اللہ کی طرف سے ذلت اور سخت عذاب کا سامنا ہو گا" (الانعام: 124)


شامی اتحاد کے سربراہ الجربا نے آج ہفتے کی رات 19 جنوری 2014 کو کیری اور فورڈ کے حکم سے جنیوا -2 میں شرکت کا علان کر دیا اور اس سے قبل بشار حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کے اپنے اعلان کو بھی بالائے طاق رکھ دیا بلکہ اتحاد کے اس قانون کو بھی پیروں تلے روند ڈالا جس کی رو سے کسی فیصلے کے لیے اس کے 121 ارکان میں سے دو تہائی کی حمایت ضروری ہے۔ وہ یہ سب بھول گیا بلکہ اس کے آقا کے دباؤ نے اس سے بھلا دیا اس لیے اس نے 81 کی بجائے صرف 58 ارکان کی حمایت کرنے پر ہی جنیوا-2 میں شرکت کا اعلان کر دیا۔ حمایت کرنے والے ارکان کی تعداد جس قدر بھی ہوتی یہ ذلیل اور رسوائے زمانہ اتحاد امریکہ کے حکم سے سرتابی کی ہمت نہیں کر سکتا کیونکہ یہ اتحا د امریکہ ہی کا بنایا ہوا ہے اور غلام اپنے آقا کے حکم کی خلاف ورزی کہاں کر سکتا ہے؟!
اتحاد کے سرغنہ نے کہا کہ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں حالانکہ ان کا کوئی موقف ہی نہیں! بشار حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کی ان کی پکار اب بے نقاب ہو چکی ہے۔اب وہ صرف بشار کی برطرفی کی ضمانت پر اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرچکے ہیں۔ اس ضمانت کے متعلق زبان حال بھی یہ کہہ رہی ہے کہ یہ طاق نسیان کی نظر ہو گی! کوئی شرائط اور کوئی ضمانت نہیں بلکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے سامنے سربہ خم اور سرتسلیم خم کرنا ہے تاکہ نئی حکومت قائم کی جائے اور حسب سابق امریکہ کا تسلط قائم رہے اور پرانے بشار کی جگہ نیا بشار لے گا! اس اتحاد نے پہلے دن سے ہی اللہ، اس کے رسولﷺ اور مؤمنوں کے ساتھ خیانت کی ہے۔ اس کے اراکین ان ہی اہداف کا راگ الاپتے ہیں جس پر موجودہ سرکش بشار کاربند ہے یعنی سیکولر جمہوریت اور اسی طر ح امریکہ کے گن گانا جیسا کہ پہلا سرکش کرتا ہے...جن لوگوں کی آنکھوں پر پردہ تھا اور اس اتحاد کے وجود میں آتے وقت وہ اس کو نہیں سمجھ سکے اب تو ان کی آنکھیں کھلنی چاہیے کیونکہ اب تاریکی چھٹ چکی ہے اور بہائے گئے خون اور دی گئی قربانیوں کو پاؤں تلے روند نے کی وجہ سے یہ اتحاد اندھوں کے سامنے بھی بے نقاب ہو چکا ہے۔ انھوں نے خون کے سیل رواں اور کھنڈرات پر کھڑے ہو کر اقتدار کی بندر بانٹ کے لیے انسان، درخت اور پتھروں کو بھی جلا کر راکھ کرنے والی بشار حکومت سے مذاکرات کرنے کو قبول کیا، وہ سرکش جس نے میزائلوں، جلاکر راکھ کرنے والے مائع مواد کے ڈرموں بلکہ کیمیائی ہتھیاروں سےتباہی مچادی اورجلاؤ گھیراؤ، لوٹ مار اور عزتیں پامال کر نا اس کے علاوہ ہے...
اے سرزمین شام کے مخلص مسلمانو...اے وہ لوگو جن کا خون بہایا گیا، جن کی عزتیں پامال کی گئیں، جن کے اموال اورگھربار کو تباہ کیا گیا...!
اس اتحاد نے تمہاری پیٹھ پر ہی نہیں بلکہ سینے میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ اس نے اپنی خیانت کو پوشیدہ نہیں رکھا بلکہ بھرے بازار میں اس کی نمائش کردی...اس نے کسی اِدھر اُدھر کی چیز سے اپنے ستر کو بھی نہیں چھپایا بلکہ شرم وحیا کو سرے عام بیچ ڈالا، دن دھاڑے اپنے منہ پر جرم کی کالک مل لی، یہاں تک کہ ان کے منہ ان کے جرائم کی وجہ سے اللہ کے اس فرمان کے مطابق بن گئے، ﴿يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ﴾ "مجرموں کو ان کی پیشانیوں سے پہچانا جائے گا اور ان کو سر کے بال اور ٹانگوں سے گھسیٹا جائے گا"۔ اے شام کے مسلمانو! اس اتحاد کا ہاتھ روک لو اور اس کو گٹھلی کی طرح نکال کر پھینک دو، اسلام کے مسکن شام کی سرزمین میں قدم رکھنے یا یہاں سے گزرنے بھی مت دو اوراس انقلاب کا اختتام بھی اسی طرح کرو جس طرح اس کی ابتدا کی تھی کہ یہ "اللہ کے لیے ہے، یہ اللہ کے لیے ہے"...یاد رکھو کہ جنیوا-1 اور جنیوا-2 دونوں امریکہ کے بُنے ہوئے جال ہیں جس کے بعد امریکی ساختہ حکومت کے قیام کے لیے، موجودہ بشارحکومت کی طرح ا مریکہ کے ساتھ وفاداری کی ضمانت لے کر، عسکری مداخلت کی جائے گی...ان تاروں کو ہی کاٹ دو اور بین الاقوامی مداخلت کے خلاف مزاحمت کرو۔ یہ مداخلت تم میں سے مخلص لوگوں کے خلاف ہے۔ امریکہ اور اس کے حاشیہ برداروں سے دوستی مت کر و کیونکہ صرف خائن اور ناشکرا شخص ہی ان سے دوستی کرتا ہےجو تھوڑی سے دنیا بلکہ کسی اور کی دنیاکے لیے اپنی آخرت کو بیچ ڈالتا ہے، اس کو بالآخر اس کے نتیجے میں کانٹوں کے سوا کچھ نہیں ملے گا، اس کے ساتھ بھی وہی ہو گا جو اس جیسوں کے ساتھ اس پہلے ہو چکا ہے، دنیا کی زندگی میں بھی رسوا ہو گا اور آخرت کا دن اس کے لیے انتہائی دردناک ہوگا، اللہ سبحانہ نے فرمایا:﴿وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَى وَهُمْ لَا يُنْصَرُونَ﴾ "اور آخرت کا عذاب اور بھی رسواکن ہے اور ان کی کوئی مدد نہیں کی جائے گی"۔
اے سرزمین شام کے مخلص مسلمانو...اے وہ لوگو جن کا خون بہایا گیا، جن کی عزتیں پامال کی گئیں، جن کے اموال اورگھربار کو تباہ کیا گیا...!
تین سال سے تم اس حالت میں سرکش سے دو دو ہاتھ کر رہے ہو کہ عالمی سازشوں کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ امریکہ ، اس کے اتحادی اور اس کے علاقائی عرب اور عجمی ایجنٹ لمحہ بہ لمحہ ان سازشوں میں اس کے شانہ بشانہ ہیں۔ ان عرب اور عجم میں سے جنہوں نے تمہاری مدد کے لیے آواز بلند کی تھی ان کی آوازیں بھی اُس چکی کی آواز ثابت ہوئی جس میں سے کوئی آٹا نہیں نکلتا۔ اس کے باوجود تم نے صبر کیا اور ڈٹے رہے، تمہاری فلک شگاف تکبیروں نے فضاء کو معطر کر دیا، تم نے طرح طرح کے مظالم کا سامنا کیا مگر پھر بھی تم نے انتہائی عزم اور حوصلے سے دشمن کو للکار...اھر یہ ایسا اتحاد جو کسی مؤمن کے بارے میں رشتہ داری اور قرابت کا بھی لحاظ نہیں رکھتا کس طرح اقتدار کی بندر بانٹ کے لیے سرکش سے مذاکرات کرتا ہے جیسا کہ کچھ ہوا ہی نہیں؟! اے اہل شام تم یقیناً امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سازشوں کو ناکام بنا نے پر قادر ہو، تم جنیوا -2 کانفرنس کو ناکام اور نامراد کر سکتے ہو...شام کے اندر صابر اور ثابت قدم رہو ...تم ہی اس دھرتی بیٹے ہو...شام کی باگ ڈور تمہارے ہاتھ میں ہے، فائیوسٹار ہوٹلوں میں رہائش کی خواہش رکھنے والا یہ اتحاد خواہ خیانت میں کوئی بھی حد پار کرے، جرم میں جس درجے کو پہنچے، اگر تم اللہ کے ساتھ اخلاص اور رسول اللہﷺ کے ساتھ صدق کا ثبوت دیتے ہوئے ثابت قدمی سے ان کے سامنے ڈٹے رہےتو یہ کچھ نہیں کر سکتے اور تب ہی یہ اتحاد ذلیل و خوار ہو کر پسپا ہو گا...لیکن مصیبت یہ ہے کہ یہ اتحاد تم میں سے کچھ لوگوں کی صفوں میں دراڑیں ڈالنے میں کا میاب ہو جاتا ہے اور اس سے بھی زیادہ تلخ بات یہ ہوگی کہ وہ بعض گروپوں کو راہ ِراست سے ہٹانے میں کامیاب ہو اور ان کو قابو کرلے اور ان کے بل بوتے پر پرانے ایجنٹ حکمران کی جگہ نیا ایجنٹ حکمران لائیں، پھر بہایا گیا پاک خون اور دی گئی قربانیاں ان گرپوں پر لعنت کریں گی اور یہ گروپ اس اتحاد کے نرغے میں آئیں گے، ﴿كَالَّتِي نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ أَنْكَاثًا﴾ "اس (دھاگہ کاتنے والی) کی طرح جس نے بھرپور طریقے سے اپنے دھاگے کو کاتنے کے بعد برباد کرڈالا" یوں یہ دنیا اور آخرت کے خسارے سے دوچار ہوں گے جو کہ کھلا خسارہ ہے۔
اے سرزمین شام کے مخلص مسلمانو...اے وہ لوگو جن کا خون بہایا گیا، جن کی عزتیں پامال کی گئیں، جن کے اموال اورگھربار کو تباہ کیا گیا...!
قائد اپنے پیروکاروں سے جھوٹ نہیں بولتا اور حزب التحریر ڈرانے والے اور خوشخبری دینے والے کے طور پر تمہاری طرف متوجہ ہو رہی ہے:
تمہیں جنیوا-2 کی آگ میں گرنے سے ڈراتی ہے کیونکہ اتحاد کا حکومت کے ساتھ مذاکرات، طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہیں جس سے یہ بالکل انحراف نہیں کر سکتے اور جس کے نتیجے میں ایک نیا سرکش وجود میں آئے گا جو پرانے سرکش سے سوائے نام اور چہرے کی رنگت کے علاوہ کسی چیز میں مختلف نہیں ہو گا، جس پر امریکہ سوار ہو گا جیسا کہ وہ اس پہلے والے پر سوار تھا، یوں ایک بار پھر لعنت اور بدبختی تمہارا مقدر ہو جائے گی، تم ندامت کا اظہار کرو گے لیکن ندامت کا اس وقت کوئی فائدہ نہیں ہوگا، تم میں سے کوئی کہنے والا یہ بھی نہیں کہہ پائے گا کہ میں تو اپنی جان کا ذمہ دار ہوں گناہ اور ہلاکت جنیوا جانے والوں کے لیے ہے...یہ نہیں کہہ سکے گا ، کیونکہ کسی قوم میں منکر کا ارتکاب ہو اور وہ اس کا سدباب نہ کرےتو اس کا وبال سب پر ہوگا...ابوداؤد نے اپنی سنن میں ابو بکر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے اللہ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا : اے لوگو...میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ((مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي، ثُمَّ يَقْدِرُونَ عَلَى أَنْ يُغَيِّرُوا، ثُمَّ لَا يُغَيِّرُوا، إِلَّا يُوشِكُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ مِنْهُ بِعِقَابٍ)) "جس قوم میں اللہ کی نافرمانی کے کام ہو رہے ہوں اور اس قوم کے لوگ اس کا سدباب کرنے پر قادر بھی ہوں مگر پھر بھی وہ اس کا سدباب نہ کریں تو قریب ہے کہ اللہ اپنی طرف سے ان سب کو عذاب میں مبتلا کردیں"، اس لیے شام کے مسلمانوں اپنے آپ کو اللہ کے عذاب سے بچاؤ...۔
حزب تمہیں یہ خوشخبری بھی سناتی ہے کہ اگر تم نے اللہ کے ساتھ اخلاص ، اس کے رسولﷺ کے ساتھ صداقت ، اپنے قول وفعل سے ریاست خلافت راشدہ کے قیام کے ذریعے اللہ کی شریعت کی حکمرانی پر اصرار کیا اور پکا عزم کر لیا کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کی بالادستی کو اکھاڑ پھینکیں گے ...تو اللہ سبحانہ وتعالٰی تمہارا مددگا رہو گااور تمہارے دشمن کو ہلاک کردے گا، ﴿وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِينَ﴾ "اور مؤمنوں کی مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے"، اور اللہ سے سچی بات کس کی ہو سکتی ہے؟
إِنَّ فِي ذَلِكَ لَذِكْرَى لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَ هُوَ شَهِيدٌ
"بے شک اس میں اس شخص کے لیے نصیحت ہے جو دل ودماغ رکھتا ہے یا کان لگا کر سنتا ہے اور گواہ ہے"

Read more...

سوال کا جواب: خلافت قائم کرنے کیلئے مسلمانوں کوکتنے عرصے تک مہلت دی جائے گی

(Muafa Abu Haura کی طرف سے) سوال: آپ نے میرے سوال کاجواب دیا،اللہ آپ کوجزا دے ...کیایہ ممکن ہے کہ اس گفتگو کو کھل کر سامنےلایا جائے تاکہ دوسرے مسلمان اس سے مستفید ہوسکیں اور یہ جان سکیں کہ اگر کسی فکرکی کمزوری آشکاراہوجائے تو حزب التحریر اوراس کاامیر حق وصداقت کوقبول کرنےمیں کتنے مخلص ہیں؟ پہلی فکرجس پرہم بحث کرناچاہتے ہیں، اس مدت کے تعین سے متعلق ہے، جو…
Read more...

پشاور کے تبلیغی مرکز میں بم دھماکہ راحیل نواز حکومت پر پاکستان میں امریکی وجود کا خاتمہ لازم ہے

حزب التحریر کل پشاور کے تبلیغی مرکز میں ہونے والے بم دھماکے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور اس شیطانی کاروائی کا براہ راست ذمہ دار راحیل- نواز حکومت کو قرار دیتی ہے کیونکہ انھوں نے ابھی تک ان عناصرکو کھلی ڈھیل دی ہوئی ہےجنھوں نے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک سے منسلک ہزاروں امریکیوں کو ویزے جاری کیے اور انھیں ملک بھر میں فوجی و شہری تنصیبات کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اپنی نگرانی میں ان پر عمل درآمد کروانے کی مکمل اجازت دے رکھی ہے۔
کیا کوئی بھی مخلص مسلمان اس قسم کی شیطانی کاروائی کے متعلق سوچ بھی سکتا ہے؟ پچھلے ایک ہفتے کےدوران کراچی سے لے کر پشاور تک پولیس افسران، سیاست دانوں اور اب تبلیغی مرکز پر حملہ کیا گیا اور پھر ان حملوں کی ذمہ داری قبائلی مسلمانوں پر ڈال دی گئی جس کا مقصد اُن مخلص مجاہدین پر دباؤ ڈالنا ہے جو امریکہ کے خلاف برسرپیکار ہیں تا کہ انھیں افغانستان سے محدود امریکی انخلاء کے منصوبے کو قبول کرنے پر مجبور کیا جائے اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو پھر ان حملوں کو جواز بنا کر ان کے خلاف بھر پور فوجی آپریشن کیا جائے۔ یہ کوئی حیران کن امر نہیں کہ پشاور کے تبلیغی مرکز پر حملے کی ذمہ داری کسی بھی جانب سے قبول نہ کرنے کے باوجود حکومتی چمچوں نے اس حملے کو بھی قبائلی مسلمانوں سے جوڑ دیا اور ان کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کی باتیں زور و شور سے کی جانے لگیں، یوں ایک بار پھر امریکی راج کو مستحکم کرنے کے لیے افواج پاکستان کو اس صلیبی جنگ کا ااندھن بنانے کی سازش ہو رہی ہے۔
حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران پر یہ واضح کردینا چاہتی ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں جاری اس خونی کھیل کا اصل محرک امریکہ ہے اور جب تک خطے سےامریکہ کو مکمل طور پر نکال باہر نہیں کیا جائے گا مسلمانوں کا خون اسی طرح بہتا رہے گا اور امریکی وفادار ریمنڈ ڈیوس نیٹ کو مدد فراہم کر کے پاک فوج کو قبائلی علاقوں میں آپریشن کی دلدل میں دھکیلتے رہیں گے۔ لہٰذا، حزب التحریر مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ چُپ بیٹھ کر اس گھناؤنے خونی و شیطانی کھیل کو دیکھتے نہ رہیں بلکہ اپنی طاقت سے غداروں کو اکھاڑ پھینکیں اور حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کر کے خلافت کے قیام کو عمل میں لائیں۔ خلیفہ فوراً امریکی اڈوں، سفارت خانوں، قونصل خانوں اور نیٹو سپلائی لائن کو بند اور تمام سفارتی، فوجی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کردے گا اور اس طرح اس خطے میں جاری آگ و خون کے کھیل کو ختم کردیا جائے گا۔ تو آگے بڑھیں اور اللہ سبحانہ و تعالٰی نےاس امت کی حفاظت اور اسلام کی حکمرانی کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کرنے کی جو ذمہ داری آپ پر ڈالی ہے اسے ادا کریں اور اللہ کی نعمتوں کو حاصل کرلیں۔
﴿وَفِي ذَلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ﴾
"تو نعمتوں کے شائقین کو چاہیے کہ اسی سے رغبت کریں" (المطففین: 26)
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

سوال کاجواب: قومی ریاست کی خدمت کرنے والے اداروں کی حقیقت

سوال:ہم اکثر وبیشتر 'طاقت اور اتھارٹی' کے مراکز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہیں کہ قومی ریاست ہی قوت کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس ضمن میں ہم بطورمثال ان امریکی مفادات کو پیش کرتے ہیں جن کو امریکہ دنیا کی نمبرایک اورعالمی سیاست میں بہت زیادہ موثر کرداراداکرنے والی ریاست ہونے کے ناطے حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ'طاقت اور اتھارٹی' کی حقیقی بنیاد…
Read more...

سوال کا جواب: ایران اور '5+1' گروپ کے مابین 24 نومبر 2013 کا ایٹمی معاہدہ

سوال: ایران اور '5+1' گروپ کے مابین 24 نومبر 2013 کو ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد سے اس کے بارے میں بین الاقوامی اور علاقائی موقف اور سیاسی تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان بیانا ت سے اس مسئلے کے حوالے سے نقطہ نظر میں پیچیدگی اور تضاد کا اظہار ہوتا ہے۔۔۔ایران اس کو کامیابی قرار دے رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ یہ…
Read more...

مصرکی عبوری حکومت کی طرف سے اخوان المسلمون کودہشت گرد تنظیم قراردینے کااعلان عبوری حکومت کا سامنا كرنے والے ہرشخص کودہشت گردی کاالزام دے کر خوفزدہ کرنے کی ایک کوشش ہے

پریس ریلیز

بدھ25دسمبر2013 کو البیبلاوی حکومت نے اخوان المسلمون کو "دہشت گرد تنظیم" قرار دے دیا۔ یہ اعلان ملک کے شمالی صوبہ دقہلیہ کے سیکورٹی ڈائرکٹریٹ کی عمارت دھماکےکانشانہ بن جانے کے ایک دن بعد کیا گیا، جس میں 16 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ اعلان اس حقیقت کے باوجود کیا گیا کہ اخوان کے اس دھماکے میں ملوث ہونے کاکوئی ثبوت پیش نہیں کیاگیا اور "انصار بیت المقدس"نامی ایک تنظیم نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
دھماکے کے تھوڑی دیربعدڈاکٹر حازم البیبلاوی نے کابینہ کے ترجمان کے ذریعے اعلان نشر کروایا جو اس کی اس نیت کی غماز ہے کہ اس واقعے کو اخوان کوقانونی طورپردہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کیلئے استعمال کیاجائے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان جنرل ہانی عبداللطیف نے بدھ 26دسمبر2013 کواپنےاخباری بیان میں کہاکہ اخوان المسلمون کو دہشت گرد جماعت قرار دینے کامطلب یہ ہے کہ جوکوئی اخوان کی طرف سے منعقد کی گئی ریلی کی قیادت کرے گااس کوسزائے موت دی جائےگی خواہ وہ کوئی خاتون ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے اس بات پرزوردیاکہ کوئی بھی شخص جواس پارٹی کی زیرِقیادت ہونے والی کسی ریلی میں شرکت کرے گاتواسے پانچ سال جیل کی سزاملے گی ۔
اس میں کوئی اچھنبے کی بات نہیں کہ عبوری حکومت نے واقعے کے ذمہ داروں اور شہہ دینے والوں کاپتہ چلانے کیلئے کسی قسم کی سنجیدہ تحقیقات سے پہلے اخوان المسلمون پریہ الزام لگایا، کیونکہ مصری حکومت آغاز سے ہی ، جماعت اوراس کے افراد کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم جیسا رویہ اپناتی آرہی ہے۔عبوری حکومت نےلمحہ بھر کیلئے تعاقب، قید وبند اور قتل سے ہاتھ نہیں روکے۔ اس کے ساتھ ہی ان کی اسمبلی کوتحلیل کیا، ان کی جائیدادوں پر قبضہ کیا اورابھی کچھ روزہوئے مرکزی بینک نے 1055نجی تنظیموں کے اکاؤنٹس منجمد کردئے ہیں۔ انقلابی اتھارٹی نے کہاکہ ان میں سے بعض کے اخوان المسلمون کے ساتھ روابط ہیں اوربعض اس کے ساتھ ہمدردیاں رکھتی ہیں ۔ مرکزی بینک نے 40 بینکوں کو ان تنظیموں کے سرمائے کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے۔
ہم یہاں اخوان المسلمون کادفاع نہیں کرناچاہتے اورہم اپنے متعدد سابقہ پمفلٹوں میں موجودہ سیکولرحکومت میں شمولیت کے عدم جوازکوواضح کرچکے ہیں یعنی نہ توجمہوری صدارتی عہدہ جائز ہے اورنہ ہی کوئی وزارتی منصب سنبھالنا۔ ہم ثابت کرچکے ہیں کہ یہ طریقہ نہ صرف یہ کہ حرام ہے بلکہ یہ کسی لحاظ سے سود مند نہیں۔ یہ اس بدحالی میں کوئی تبدیلی نہیں لائے گا۔ اوریہ کہ ہمہ گیراوربنیادی تبدیلی کیلئےجدوجہدہی وہ صحیح عمل ہےجس کے ذریعے موجودہ فاسد نظام کومکمل طور پر اکھاڑا جائے اور اسلام کومکمل اوریکبارگی نافذ کیاجائے، جیساکہ رسول اللہﷺ نے کیاتھا ۔ ہم اس وقت اس بے بنیادالزام تراشی کی مذمت کرتے ہیں،جس کامقصد انتقامی جذبات کی تکمیل اورانقلاب کے مفاد میں برپا اس کشمکش کا خاتمہ کرنا ہے، بالخصوص جبکہ تاحال عبوری حکومت نےپارٹی کے دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہونے کےشواہد پیش نہیں کئےہیں۔
بلاشبہ اخوان کو دہشت گرد جماعت قرار دینے کا مقصد ہر اس شخص کودہشت گرد قرار دینے کی ایک کوشش ہے جوانقلاب کی اتھارٹی سے اختلاف کرتے ہیں اور یہ پوری اسلامی لہرکے خلاف جنگ اوراس کودہشت گردی کی تہمت سے داغ دار کرنے کاایک سوچاسمجھامنصوبہ ہے۔ اس حکومت کے بارے میں خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ مستعفی ہوجائے گی یا کم ازکم اس قسم کے بے سروپا الزامات کی ہدایات جاری کرنے سے پہلے وزیر داخلہ کومعزول کردے گی۔
تعجب کی بات یہ ہے کہ کوئی بھی یہودی انٹیلی جنس ایجنسیوں یا مغربی ایجنسیوں کومورد الزام ٹھہرانے کی جرات نہیں کرتا جومصرکے اندرآرام سے اپنے گھناؤنے مقاصد کیلئے سرگرم ِعمل ہیں۔ چنانچہ مصر استعماری ریاستوں کے جاسوس اداروں کیلئے ہمیشہ سےایک سرسبزوشاداب چراگاہ رہاہے۔ ان ریاستوں کاایک ہی ہدف ہے اوروہ یہ کہ مصر ان کےزیراثر ایک سیکولر یا نیم سیکولرریاست کے طورپر قائم رہے،جسے یہودکے ساتھ دائمی امن معاہدات اورکافر امریکی ریاست کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کی بیڑیوں میں جکڑدیاگیاہو۔
مصر میں امن وامان کی اس ابتر صورتحال اور دونوں طرف سے بڑھتی اوربھڑکتی ہوئی کشمکش اقتدار کے تنازع کے سواکچھ نہیں اورہم سب کویہ کہتے ہیں کہ صرف نبوت کے نقش ِ قدم پرخلافت کے زیرِسایہ ہی امن وامان اور انسانوں کو عزت وآبروحاصل ہوگی جہاں حکمران ایک ڈھال کے مانند ہوتاہے جس کی قیادت میں جنگ کی جاتی ہے اوراسی کے ذریعے تحفظ حاصل کیا جاتا ہے، وہی رعایا کے خون، ان کے اموال اورعزت وآبروکی حفاظت کرتا ہے۔ حزب التحریر سب کودعوت دیتی ہے کہ آئیں اورخلافت کےدوبارہ قیام کےذریعے مصرمیں جاری اس خونریزی اورقتل وغارت گری کی روک تھام کیلئے ‍‍ ہمارے ساتھ مل کر جد وجہد کریں، کیونکہ صرف خلافت ہی تمام لوگوں کیلئے خواہ وہ مسلمان ہوں یا غیر مسلم، امن اور سکون لوٹاسکے گی۔
وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ
"اور اللہ ضرور ان لوگوں کی مدد کرے گا جواس (کے دین) کی مدد کریں گے ،بے شک اللہ بڑی قوت والا اوراقتداروالا ہے" ( الحج : 40)
شریف زید
سربراہ مرکزی میڈیاآفس حزب التحریر
ولایہ مصر

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک