السبت، 17 محرّم 1447| 2025/07/12
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    4 من محرم 1447هـ شمارہ نمبر: 01 / 1447
عیسوی تاریخ     اتوار, 29 جون 2025 م

 

پریس ریلیز

 

ٹرمپ کی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزدگی پاکستان کے حکمرانوں کے  غلامانہ وژن کو واضح کرتی ہے۔

اے اہل قوت! امریکی غلامی کے بدلے معاشی ترقی کے وژن پر کاربند ان حکمرانوں سے امت کی جان چھڑاؤ!

 

 

21جون 2025 کو پاکستان کے شرم سے عاری حکمرانوں نے امریکی فرعون ٹرمپ کو 2025 کے امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا۔ اسی رات کو ٹرمپ کا ایران پر حملہ دنیا کے سامنے پاکستان کے حکمرانوں کی سبکی کا باعث بنا۔ تاہم پاکستان کے حکمرانوں کا یہ قدم کوئی غلطی نہیں، بلکہ ان حکمرانوں کے غلامانہ وژن کو ظاہر کرتا ہے جو امریکی غلامی کے بدلے میں معاشی ترقی کی خواہش رکھتے ہیں۔ پاکستان کے حکمران ڈیموکریٹک بائیڈن انتظامیہ کے دور میں امریکہ کی سرد مہری کو توڑنے کیلئے ریپبلکن ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے بچھے جا رہے ہیں ۔ یہ حکمران اس بات پر قائل ہیں کہ امریکی ورلڈ آرڈر کے اندر رہتے ہوئے، امریکہ اور مغرب کے طے کردہ عالمی قانون کی اطاعت کے ذریعے ہی پاکستان معاشی ترقی کے راستے پر گامزن ہو سکتا ہے۔ یہ حکمران امریکی ورلڈ آرڈر کی تابعداری کی ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں چاہے وہ فلسطین کی مقدس سرزمین پر یہودی وجود کی بربریت پر خاموشی اختیار کرنا ہو، یا کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزاد کروانے کے سنہرے موقع کو ضائع کرنا اور بھارت کے ساتھ سیز فائر کے معاہدے کو تسلیم کرنا ہو۔ یہ حکمران امریکی ورلڈ آرڈر کی اطاعت میں امریکہ کی ہر شرط ماننے کے لیے تیار ہیں۔ چاہے وہ آئی ایم ایف کی سخت معاشی شرائط ہوں، ایران پر امریکی حملے پر خاموشی اختیار کرنا ہو، امریکہ کے حکم پر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں جنگ کو بھڑکائے رکھنا ہو تاکہ طالبان حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے یا اپنے لوگوں کو سیاسی طور پر کچلنا ہو۔

 

اے مسلمانو!

ان حکمرانوں سے کسی قسم کی خیرکی توقع رکھنا سراسر بےوقوفی ہے۔ یہ امریکہ کی غلامی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ یہ امریکہ پر انحصار کو عار نہیں سمجھتے اور امریکی صدر سے ملاقات کو اپنے لیے اعزاز  سمجھتے ہیں۔ ان حکمرانوں کو اس بات کی پرواہ نہیں کہ امریکی صدر کے ہاتھ غزہ کے مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں بلکہ یہ امریکہ سے تعلقات بڑھانے کے لیے بے تاب اور ایک دوسرے پر سبقت لے کر جانے کی کوششوں میں مگن ہیں۔  پاکستان اور مسلم دنیا کبھی بھی امریکی ورلڈ آرڈر کے تحت نہ معاشی ترقی کر سکتے ہیں، نہ ہی اپنے قدموں پر کھڑے ہو سکتے ہیں۔  یہ اس لیے کہ اس ورلڈ آرڈر کے تمام قوانین اور ضوابط امریکہ کے مفادات کی تکمیل کے لیے بنائے گئے ہیں، چاہے ان قوانین اور ضوابط کا تعلق جنگ سے ہو یا معیشت سے۔ اس ورلڈ آرڈر نے پاکستان کو بھارت کے خلاف حالیہ جنگ سے روک دیا کیونکہ یہ جنگ امریکہ کے حلیف بھارت کو کمزور کرنے کا باعث بنی۔ جبکہ یہی ورلڈ آرڈر تین سال سے روس یوکرین جنگ کو ہوا دے رہا ہے کیونکہ روس یوکرین جنگ امریکہ کے حریف روس اور یورپ کو کمزور کر رہی ہے۔ اس ورلڈ آرڈر نے یہودی وجود کو غزہ میں 20 ماہ سے  مسلمانوں کے قتل عام کی اجازت دے رکھی ہے جبکہ اس ورلڈ آرڈر نے ایران اور یہودی وجود کے درمیان 12 دنوں میں سیزفائر کروا دیا جب ایران کے جوابی حملے نے یہودی وجود کو خاطر خواہ تباہی اور نقصان پہنچایا۔ 35 سال تک امریکی ورلڈ آرڈر نے آزاد تجارت  کی پالیسی کو فروغ دیا جس کی وجہ سے امریکہ اور مغرب نے دولت کے انبار کمائے مگر اب جب آزاد تجارت کی پالیسی امریکی مفاد کے خلاف اور چین کو فائدہ دے رہی ہے تو امریکہ دنیا پر ٹیرف لگا کر عالمی تجارت پر پابندی لگا رہا ہے۔  یہ ورلڈآرڈر، اس کے قوانین اور ضوابط صرف امریکہ کے مفادات کے حصول کے لیے بنائے گئے ہیں اس لیے یہ ورلڈ آرڈر کبھی بھی کسی ملک کو امریکہ کے سامنے کھڑے ہونے یا اس کا مقابلہ کرنے یا اس کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

 

 

اے مسلمانو!

ہمیں صرف اسلام پر مبنی ایک نئے ورلڈ آرڈر کا قیام ہی  معاشی خوش حالی، تحفظ اور دنیا کی عزت اور قیادت کی طرف لے جائے گا۔ مسلم دنیا صرف اس وقت ترقی کرے گی جب مسلم اشرافیہ اور مسلم عوام اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے امریکہ ورلڈ آرڈر پر انحصار کرنے کی سوچ کو ترک کر کے اللہ پر توکل اور مسلم امت کی قوت پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔ یقیناً امت کے زوال کی وجہ امت کی اشرافیہ میں بڑے پیمانے پر اس سوچ کا پھیل جانا تھا کہ امت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ مغربی تہذیب کےقانونی، سیاسی اور فکری نظام سے افکار اور قوانین اختیار کر سکتے ہیں، جبکہ اللہ سبحانہ تعالٰی نے مسلمانوں کو صرف اسلامی شریعت اور اس کے احکام سے رہنمائی لینے کا حکم دیا ہے۔  اب جب کہ مغربی نظام اور مغربی تہذیب کا فاسد ہونا امت پر قطعی طور پر واضح ہو چکا ہے تو امت کو چاہیے کہ مغرب کے نظام، اس کی قانونی اور سیاسی فکر اور اس کے ورلڈ آرڈز سے منہ موڑ کر اسلام کے احکامات کے مطابق اسلامی شریعت پر مبنی ایک نئے ورلڈ آرڈر کا قیام کریں، جس کا آغاز  خلافت کے قیام کے ذریعے ہو گا۔ یہاں اس بات کی وضاحت کی بھی ضرورت ہے کہ مغرب سے منہ موڑنے کا سیاسی وژن درحقیقت تمام استعماری، غیر اسلامی اور طاغوتی طاقتوں سے منہ موڑ کر اللہ پر توکل کرتے ہوئے صرف اور صرف اسلامی سرزمین اور مسلم امت کی قوت کے زور پر ایک نئے عالمی آرڈر کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے۔ امت کے مفادات کا تحفظ صرف اور صرف اللہ کے نازل کردہ احکامات کے مطابق  مسلمانوں کی اتھارٹی کے تحت قائم ریاست ہی کرتی ہے جس کا سربراہ مسلمانوں کا خلیفہ ہوتا ہے۔ تو اے مسلمانو! اسلام کے وژن کے مطابق ایک نئے ورلڈ آرڈر کے قیام کے لیے حزب التحریر کی سیاسی  تحریک میں شامل ہو جاؤ۔

 

اَلَمۡ تَرَ اِلَى الَّذِيۡنَ يَزۡعُمُوۡنَ اَنَّهُمۡ اٰمَنُوۡا بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِكَ يُرِيۡدُوۡنَ اَنۡ يَّتَحَاكَمُوۡۤا اِلَى الطَّاغُوۡتِ وَقَدۡ اُمِرُوۡۤا اَنۡ يَّكۡفُرُوۡا بِهٖ ؕ وَيُرِيۡدُ الشَّيۡـطٰنُ اَنۡ يُّضِلَّهُمۡ ضَلٰلًاۢ بَعِيۡدًا‏

 

کیا تم نے غور نہیں کیا ان لوگوں کی طرف جن کا دعویٰ تو یہ ہے کہ وہ ایمان لے آئے ہیں اس پر بھی جو (اے نبی ﷺ !) آپ ﷺ پر نازل کیا گیا اور اس پر بھی جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا وہ چاہتے یہ ہیں کہ اپنے مقدمات کے فیصلے طاغوت سے کروائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ طاغوت کا کفرکریں اور شیطان چاہتا ہے کہ انہیں بہت دور کی گمراہی میں ڈال دے۔ (سورۃ النساء:60)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک