الثلاثاء، 29 ربيع الثاني 1447| 2025/10/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

یہ ایک کبیرہ گناہ ہے کہ نہ تو غزہ کومسلم افواج کے ذریعے آزادکرایا گیا اور نہ ہی یہودی وجود کو فنا کیا گیا۔ جبکہ اس کے برعکس، غزہ کو مکمل طور پر تباہ ہونے دیا گیا، اور اب ٹرمپ کے منصوبے اور مسلم حکمرانوں کی غداری کے ذریعےاسے برائے نام آزادی دی جا رہی ہے!!

 

(ترجمہ)

 

مصر کی حکومت نے غزہ کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کے نفاذ کی خوشی میں جشن منانے کا اعلان کیا۔ جنرل السیسی نے امریکی صدر کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی، کیونکہ ٹرمپ ہی غزہ کے اس منصوبے کا منصوبہ سازہے:

 

”امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی قید میں باقی رہ جانے والے یرغمالیوں کو اگلے ہفتے پیر یا منگل کو رہا کر دیا جائے گا، اور وہ اب بھی ارادہ رکھتا ہے کہ اس خوشی میں علاقے کا دورہ کرے... یہ بات اہم ہے کہ مصر کے صدر السیسی نے ٹرمپ کو اس جشن میں شرکت کی دعوت دی ہے جو مصر میں معاہدے پر دستخط کو یادگار بنانے کے لئے منعقد ہوگا، کیونکہ یہ ایک تاریخی معاہدہ ہے جو حال ہی میں مصر، امریکہ اور مختلف سہولت کاروں کی مشترکہ کوششوں کا ثمرہے“۔ [سی این این عربی 9 اکتوبر 2025]

 

مگر آخر یہ سب ٹرمپ کا جشن کیوں منا رہے ہیں اور اس کی تعریفوں کے پل کیوں باندھ رہے ہیں، جبکہ یہ ٹرمپ ہی ہے جو غزہ کے گھروں، درختوں اور پتھروں تک کی تباہی میں یہود کا بنیادی پشت پناہ بنا رہا ہے؟!

 

آخر یہ حکمران جشن کیوں منا رہے ہیں، جبکہ ٹرمپ منصوبے کا نواں نکتہ یہ شرط عائد کرتا ہے کہ : ”غزہ کا نظم و نسق ایک عارضی عبوری حکومت کے تحت ہوگا، جو ایک ٹیکنوکریٹک، غیرسیاسی فلسطینی کمیٹی پر مشتمل ہوگی، جو غزہ کے عوام کے لیے روزمرہ کی عوامی خدمات اور بلدیاتی امور کی انجام دہی کی ذمہ دار ہوگی۔ یہ کمیٹی اہل فلسطین اور بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل ہوگی، جس کی نگرانی اور سربراہی ایک نئی بین الاقوامی عبوری باڈی ”بورڈ آف پیس“کرے گی، جس کا سربراہ اور چیئرمین صدر ڈونلڈ جے۔ ٹرمپ ہوگا، جبکہ دیگر ارکان اور عہدیداران کا اعلان کیا جائے گا، جن میں سابق برطانوی وزیرِاعظم ٹونی بلیئر بھی شامل ہے“۔

 

تو پھر آخر یہ حکمران جشن کیوں منا رہے ہیں جبکہ منصوبے کے تیرہویں نکتے میں درج ہے: ”تمام عسکری، دہشت گردانہ اور جارحانہ انفراسٹرکچر، بشمول سرنگیں اور ہتھیار سازی کی تنصیبات، تباہ کیے جائیں گے اور دوبارہ تعمیر نہیں کیے جائیں گے۔ غزہ کو غیرمسلح کرنے کا عمل آزاد مبصرین کی نگرانی میں ہوگا، جس میں ہتھیاروں کو ایک متفقہ ناکارہ کرنے کے عمل کے ذریعے مستقل طور پر غیرقابلِ استعمال بنا دینا شامل ہوگا، جس میں ایک بین الاقوامی فنڈ سے چلنے والا 'Buyback and reintegration' پروگرام معاونت کرے گا، جس کی تمام تر توثیق آزاد مبصرین کریں گے“۔

 

اور آخر یہ حکمران کس بات کا جشن منا رہے ہیں جب کہ یہودی وجود کی فوج غزہ پٹی کے تقریباً 53 فیصد علاقے پر قابض رہے گی؟ ”انخلاء کے مکمل ہونے کے بعد بھی اسرائیلی فوج غزہ پٹی کے نصف سے زیادہ حصے پر کنٹرول برقرار رکھے گی جو تقریباً غزہ کا 53 فیصد حصہ ہے... یہ علاقے جو غزہ کی سرحد کے ساتھ ایک بفر زون کے طور پر ہوں گے، ان میں فلاڈیلفی کاریڈور (مصر اور غزہ کے درمیان سرحد) شامل ہے، اس کے علاوہ بیت حانون اور بیت لاھیا جو غزہ پٹی کے انتہائی شمال میں واقع ہیں، غزہ شہر کے مشرقی کناروں پربالائی علاقے، اور غزہ پٹی کے جنوبی حصے میں رفح اور خان یونس کے بڑے علاقے شامل ہیں... “ [الشرق الاوسط، 10 اکتوبر 2025]؟!

 

اور یہ حکمران جشن کیوں منا رہے ہیں جب کہ انخلاء ”زرد لائن“ تک ہوگا، جو کہ غزہ پٹی کے اندر واقع ہے؟ ”زرد لائن (ییلو لائن) انخلاء کی وہ لکیر ہے جو معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج کے لیے مقرر کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ لائن قابض ریاست کے غزہ پٹی کے ساتھ سرحد سے کئی کلومیٹر دور (اندر) ہے، لیکن اسرائیلی فوج کی زیادہ تر پوزیشنیں فی الحال سرحد سے ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہیں... “ [العربی الجدید، 11 اکتوبر 2025]؟!

 

آخر وہ کس لئے جشن منا رہے ہیں جبکہ اہلِ غزہ ایک جگہ سے دوسری جگہ دھکے کھا رہے ہیں، اپنے شہداء مردوں، عورتوں اور بچوں کو کھو چکے ہیں، اور اب جب اگر وہ اپنے گھروں کو لوٹتے بھی ہیں تو وہ انہیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل پاتے ہیں، ان کو ٹھکانہ دینے والا کوئی نہیں، نہ کوئی رہائش، نہ کوئی پناہ گزین؟!

 

اور آخر وہ جشن کیوں منا رہے ہیں جب کہ غزہ پٹی کے لیے ایک سول و عسکری رابطہ مرکز قائم کیا جا رہا ہے جس کی قیادت امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے ہاتھ میں ہو گی؟ ”سی این این نے جمعہ کے روز ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ امریکی افواج نے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ایک سول و عسکری رابطہ مرکز قائم کرنے کی کوشش کے طور پر اسرائیل میں پہنچنا شروع کر دیا ہے... امریکی نیٹ ورک نے اہلکار کے حوالے سے کہا کہ یہ افواج ”غزہ پٹی میں سویلین حکمرانی کے قیام کی کوششوں“ کی نگرانی کریں گی...“ [الشرق الاوسط، 11 اکتوبر 2025]؟!

 

کیا یہی وہ سب کچھ ہے کہ جس کا یہ حکمران جشن منا رہے ہیں؟ اور ٹرمپ کو مدعو کرنے اور اس کی قیادت میں جشن منانے کے لیے دوڑے چلے جا رہے ہیں، اور اسے ایک عظیم تاریخی واقعہ قرار دے کر اس کی تعریفیں کئے جا رہے ہیں؟ حالانکہ ٹرمپ کا منصوبہ تو یہود کو مضبوط بنانا اور مسلم ارضِ مقدس فلسطین کو تباہ وبرباد کر دینا ہے!! کیا مسلمانوں کے حکمرانوں کو ٹرمپ اور کافر استعماری قوتوں کے ساتھ ایسا ہی رویہ رکھناچاہئے؟ اللہ نے فرمایا:

 

﴿تَرَىٰ كَثِيرًا مِّنْهُمْ يَتَوَلَّوْنَ الَّذِينَ كَفَرُوا ۖ لَبِئْسَ مَا قَدَّمَتْ لَهُمْ أَنفُسُهُمْ ۖ أَن سَخِطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَفِي الْعَذَابِ هُمْ خَالِدُونَ

 

تم دیکھو گے کہ ان میں سے بہت سے لوگ کافروں کو اپنا دوست اور حلیف بنا لیتے ہیں۔ ان کے لیے جو کچھ اُنہوں نے اپنے لیے آگے بھیجا ہے وہ بہت برا ہے۔ کہ اللہ ان پر غضبناک ہو گیا اور وہ دائمی عذاب میں رہیں گے (سورۃ المائدۃ؛ 4:80)۔

 

اے مسلم ممالک کی افواج !

 

صلیبی، پورے یورپ سے جمع ہو کر آئے، مسلمانوں کی زمینوں پر حملہ آور ہوئے اور کئی سال تک بیت المقدس پر قابض رہے،اور وہاں شرو فساد پھیلاتے رہے۔ جنگ وجدل اس وقت تک جاری رہا جب تک کہ صلاح الدینؒ کی قیادت میں مجاہدینِ اسلام نے ان سے جنگ نہ کر لی اور انہیں بھرپور شکست سے دوچار کیا۔ یوں صلاح الدینؒ نے بیت المقدس کو آزاد کرایا اور انہیں ذلت و خواری کے ساتھ وہاں سے نکال دیا، اور ارض مقدس کے لوگ فتح و عزت کے ساتھ واپس لوٹے۔

 

اے افواجِ مسلمین ! کیا آپ اس قابل نہیں کہ اسلام کے ان مجاہدین کی تقلید کریں جو آپ سے پہلے آئے تھے، اور کیا آپ اس قابل نہیں کہ یہودی وجود کو کچل کر اور اس کے وجودکو نابود کر کے فلسطین اور غزۂ ہاشم کو آزاد کرا سکیں، تاکہ اہلِ غزہ اور درحقیقت تمام اہلِ فلسطین، اپنے گھروں میں عزت و وقارکے ساتھ، فتح کی تکبیرات ”اللہ اکبر“ کے نعرے کے ساتھ واپس لوٹ آئیں؟

 

جی ہاں، آپ بالکل اس بات کے قابل ہیں، کیونکہ آپ اس قابض یہودی وجود کو اس طرح گھیرے ہوئے ہیں جیسے کنگن کلائی کو گھیرتا ہے، لیکن آپ کو صرف ایک مخلص اور وفادار کمانڈر کی ضرورت ہے۔ کیا آپ میں ایسا کوئی کمانڈر موجود نہیں جو آپ کو آپ کے اس دشمن کے خلاف جنگ میں قیادت فراہم کرے، وہ دشمن جس کا غرور خاک میں مل چکا ہے، اور اس کی کمزوری عیاں ہو چکی ہے اور جو آپ سے جنگ میں ہرگز کامیاب نہیں ہو سکتا؟ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَإِنْ يُقَاتِلُوكُمْ يُوَلُّوكُمُ الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يُنْصَرُونَ

 

”اور اگر وہ تم سے لڑیں تو وہ تم سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے، پھر ان کی کوئی مدد نہ ہوگی“ (سورۃ آل عمران؛ 3:111)۔

 

پھر تم ان سے ایسی جنگ کرو کہ ان کی پشت پناہی کرنے والے بھی بھاگ کھڑے ہوں، اور ان کی فوج شکست کھا جائے گی اور وہ پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔

 

جی ہاں، آپ بالکل یہ سب کرنے کے قابل ہیں، پس اپنے رب پر توکل رکھو، اپنے عزم میں پکے رہو، اور اُن لوگوں میں شامل ہو جاؤ جن کے بارے میں اللہ ﷻ نے فرمایا، جبکہ وہ اپنے دشمن سے لڑ رہے تھے:

 

﴿قُلْ هَلْ تَرَبَّصُونَ بِنَا إِلَّا إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ وَنَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ أَنْ يُصِيبَكُمُ اللَّهُ بِعَذَابٍ مِنْ عِنْدِهِ أَوْ بِأَيْدِينَا فَتَرَبَّصُوا إِنَّا مَعَكُمْ مُتَرَبِّصُونَ

 

ان سے کہو، تم ہمارے معاملہ میں جس چیز کے منتظر ہو وہ اس کے سوا اور کیا ہے کہ دو بھلائیوں میں سے ایک بھلائی ہے اور ہم تمہارے معاملہ میں جس چیز کے منتظر ہیں وہ یہ ہے کہ اللہ خود تم کو سزا دیتا ہے یا ہمارے ہاتھوں دلواتا ہے؟ اچھا تو اب تم بھی انتظار کرو اور ہم بھی تمہارے ساتھ منتظر ہیں (سورۃ التوبہ؛ 9:52)

 

اگر یہ حکمران آپ کو آپ کے دشمن سے لڑنے سے روکیں تو پھر انہیں اپنی تمام تر طاقت اور وسائل کے ساتھ دبوچ لو اور اللہ ﷻ کی مدد کرو، اور وہ بھی آپ کی مدد کرے گا۔ اور پھر تب ہی غزہ کے لوگ، اور درحقیقت سارا فلسطين، فتح یاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس لوٹے گا، اللہ تعالیٰ کی تسبیح و تکبیر کرتے ہوئے، اپنے دشمن پر فتح حاصل کرتے ہوئے اور دشمن کے وجود کو فنا کرتے ہوئے۔ یہ معاملہ اس صورتحال کے برعکس ہوگا جو آج دکھائی دے رہی ہے کہ دشمن، ٹرمپ کی حمایت اور ان نالائق، کم ظرف اور نااہل ”رویبضہ“ حکمرانوں کی غفلت کے سبب مبارک سرزمینِ فلسطين پر دوبارہ غلبہ حاصل کر نے کے لئے لوٹ رہا ہے!!

 

 

اے مسلمانو!... اے مسلم ممالک کی افواج!

 

ہم آخر میں آپ سے وہی بات کہتے ہیں جو اس سے قبل بھی کئی بار کہہ چکے ہیں:

 

ہمیں اس بات کا اطمینان ہےکہ اللہ کی طرف سے فتح حاصل ہوگی، اسلام و مسلمانوں کو دوبارہ عروج ملے گا، خلافت راشدہ واپس لوٹے گی، یہود کے ساتھ جنگ ہوگی اور وہ قتل کئے جائیں گےاور اٹلی کا شہر ( روم) فتح ہوگا، کیونکہ احادیث کے مطابق قسطنطنیہ فتح ہوکر اسلام کی سرزمین استنبول بن چکا ہے (جبکہ روم کا فتح ہونا باقی ہے)۔ یہ بشارتیں ہمارے دلوں کو سکون دیتی ہیں، چاہے کافر اور منافق کچھ بھی کہیں، جیسا کہ اللہ ﷻ فرماتے ہیں:

 

﴿إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ غَرَّ هَؤُلَاءِ دِينُهُمْ وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ

 

جبکہ منافق کہہ رہے تھے اور وه بھی جن کے دلوں میں روگ تھا کہ انہیں تو ان کے دین نے غرور اور دھوکے میں ڈال دیا ہے جو بھی اللہ پر بھروسہ کرے اللہ تعالیٰ بلا شک وشبہ غلبے والا ہے اور حکمت والا ہے (سورۃ الأنفال؛ 8:49)۔

 

مسلمانوں کے لیے یہ سب فتح اللہ ﷻ کے وعدے اور اس کے رسول ﷺ کی بشارت کے عین مطابق ہے اور اللہ کے اذن سے یہ سب واقع ہو گا، إن شاء اللہ۔ لیکن بہرحال اللہ عزوجل، غالب و حکیم، کی سنت یہ ہے کہ فرشتے ہمیں آسمان سے اتار کر ہمارے لیے خلافت قائم نہیں کریں گے اور ہمارے لیے اللہ کا وعدہ اور رسول ﷺ کی بشارت پوری نہیں کریں گےجبکہ ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہیں اور کوئی عمل نہ کریں۔ بلکہ اللہ ﷻ ہماری مدد کے لیے فرشتے بھیجے گا، لیکن اس کے ساتھ ہمیں تن فشانی، ایمانداری اور اخلاص سے بھرپور کوشش کرنا ہوگی… تب ہی اللہ ﷻ ہمیں دنیا و آخرت میں فتح و کامیابی عطا کرے گا، اور وہ عظیم فتح ہوگی۔ اللہ ﷻ فرماتے ہیں:

 

﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ

 

”اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے، اللہ کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے“ ]سورۃ الروم؛4-5[۔

 

اسی مقصد کے لئے حزب التحریر آپ کو پکارتی ہے، وہ جماعت جو اپنے لوگوں سے کبھی جھوٹ نہیں بولتی۔ اے مسلم افواج کے سپاہیو! حزب آپ کو پکار رہی ہے کہ اس دنیا اور آخرت میں عزت کے لیے آگے بڑھو۔ آگے بڑھو تاکہ اس یہودی وجود کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے، اور ارضِ مبارک فلسطین کو پورے کا پورا دوبارہ دار الاسلام بنا دو۔ اور اللہ ﷻ تمہارے ساتھ ہے اور وہ تمہارے اعمال رائیگاں نہیں کرے گا۔

 

 

حزب التحریر                                                          20 ربیع الثاني1447 ہجری                                                               12 اکتوبر 2025ء

 

 

 

ہجری تاریخ :20 من ربيع الثاني 1447هـ
عیسوی تاریخ : اتوار, 12 اکتوبر 2025م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک